Cachi k sath mazy kiye rape kiya or enjoy kiya
چاچی کا ریپ
Cachi k sath mazy kiye rape kiya or enjoy kiya
چاچی کا ریپ کہانی مجھے میرے ایک جاننے والے نے سنائی تھی۔جو کہ اس کی اور اس کی چاچی کی آب بیتی تھی ۔ جو کہ اسی کی زبانی تھوڑے سے مرچ مسالحے اور چٹنی کے ساتھ پیش خدمت ہے۔ اب آتے ہیں کہانی کی طرف ۔ دوستو ۔ میرا نام شاہد ہے ۔اور میری عمر اس وقت صرف پچیس سال ہے ۔ جس وقت کا یہ واقعہ ہے ۔ اس وقت میری عمر صرف سولہ سال تھی ۔اور میری ابھی مسیں بھیگ رہی تھیں ۔ میرے چھوٹے چچا کی نئی نئی شادی ہوئی تھی اور گھر میں نئی آنے کی وجہ سے میری چچی ہر کسی سے مسکرا کر بات کرتی تھیں ۔سسرال میں سب کے دلوں میں جگہ جو بنانی تھی۔ میری چچی کی عمر اس وقت تقریباًسترہ سال تھی۔ اور ہماری عمروں میں زیادہ فرق ناں ہونے کی وجہ سے ہم دونوں کافی بے تکلف بھی تھے۔ شادی کے بعد کچھ مہینے چچا گھر پر ہی رہے پھر وہ نوکری کرنے لاہور چلے گئے
یں نے زندگی میں یہ سب کچھ پہلی مرتبہ دیکھا تھا ۔میں اپنے دوست سے پوچھا کہ یہ کیا ہے ۔تو میرے دوست نے کہا کہ اسے چودائی کہتے ہیں اور یہ کام کرنے کا بڑا مزا آتا ہے ۔ کہا کہ میں نے تو کبھی چودائی نہیں کی ۔اور پھر لڑکی چودائی کے لئے کیسے مانتی ہے ۔اور یہ کہ جب لن پھدی کے اندر جاتا ہے تو کیا درد نہیں ہوتا لڑکی کو ۔تو میرے دوست نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں عام طور پر لڑکا لڑکی شادی کے بعد ہی یہ کام کرتے ہیں ۔ اور لڑکیاں اپنی مرضی سے یہ سب کچھ کرواتی ہیں ۔ لیکن بہت سے لڑکے لڑکیاں یہ کام شادے کرتے ہیں لیکن یہ کام چھپچھپا کرتے ہیں میں یہ کام کیسے کرسکتا ہوں ۔میری تو کسی لڑکی سے بات چیت نہیں ہے۔ میرے دوست نے کہا کہ ایک اور طریقہ بھی ہے ۔لیکن اس کے لئے رازداری کی شرط ہے ۔ میں نے کہا کہ مجھے منظور ہے ۔جس پر اس نے کمرے کا درواز ہ کھول کر باہر جھانکا اورپھر دروازے کی کنڈی لگا دی ۔ پھر اس نے وہی فلم دوبارہ لگا دی ۔فلم میں لڑکی لڑکے کے لنڈ کو مسل رہی تھی
میں جلدی گھر چلا گیا۔ ہمارے پورے گھر میں سناٹا چھایا ہوا تھا ۔جب میں اپنے کمرے کی طرف گیا ۔تو میری امی کی دھیمی دھیمی سسکیا ں سنائی دیں ۔ میں تیزی سے بھاگ کر اپنے کمرے میں داخل ہوا لیکن یہ کیا میرے دادا میرے امی کی ٹانگیں کندھوں پر رکھے میری امی کو زور زور سے چود رہے تھے اور امی کے منہ سے سیکسی آوازیں نکل رہی تھیں ۔ مجھے اچانک کمرے میں دیکھ کر وہ دونوں تو ہکا بکا ہی رہ گئے ۔ دادا ابو نے جلدی سے اپنی دھوتی ٹھیک کی اور کمرے سے باہر نکل گئے ۔امی نے بھی جلدی سے اپنے کپڑے پہنے اور مجھے بازو سے پکڑ کر اپنے سامنے بٹھا لیا ۔پھر میرا ماتھا چوم کر کہنے لگیں کہ تم یہ بات کسی کو مت بتانا ورنہ تمھارے ابو مجھے جان سے ماردیں گے اس کے بدلے میں تم جو مانگو گے ۔ میں تمھیں وہی کچھ دلادوں گی۔ میں نے پہلے تو تھوڑی سی ضد کی کہ نہیں میں ابو کو بتاؤں گا۔ پھر کہا کہ سوچ لیجئے ۔بعد میں مکر ناں جائے گا۔امی نے کہا کہ نہیں مکرتی میں نے کہا کہ ٹھیک ہے ۔جس طرح آپ دادا ابو کے ساتھ کررہی تھیں میرے ساتھ بھی کریں ۔ کیا امی کے منہ سے نکلا ۔میں نے کہا کہ اگر دادا ابو کر سکتے ہیں تو میں کیوں نہیں ۔ امی نے کچھ دیر کچھ سوچا پھر کہا کہ ٹھیک ہے لیکن تم بھی اپنے وعدے پر قائم رہنا کہا کہ آپ فکر ہی ناں کریں۔ لیکن یہ سارا کچھ ابھی ہوگا ۔امی نے کہا کہ کوئی آناں جائے جیسے ابھی تھوڑی دیر پہلے تم آگئے تھے ۔میں نے کہا آپ اس بات کی بالکل فکر ناں کریں۔ یہ کہہ کر میں کمرے سے باہر نکل آیا اور ہر طرف سے تسلی کرکے اپنے گھر کا بیرونی دروازہ بند کر دیا پھر میں کمرے میں آگیا اور کمرے کی بھی اندر سے کنڈی لگا دی۔اور امی سے کہا کہ اب جلدی سے اپنے کپڑے اتار دیں ۔یہ کہہ کر میں نے بھی جلدی سے اپنے کپڑے اتاردئیے ۔اس وقت ہمیں کسی کی مداخلت کا ڈر تو نھیں تھا ۔لیکن میں یہ سب کچھ اس لئے چاہتاتھا کہ امی کہیں بعد میں مکر ناں جائیں ۔امی نے بھی جلدی سے اپنے کپڑے اتار دئیے ۔اف امی کی چھاتیاں کافی بڑی تھیں اور مست بھی میں جلدی سے ان پر ٹوٹ پڑا اور بے تحاشا انھیں چومنے لگا اور امی کے بدن پر ہاتھ پھیرنے لگا۔ تھوڑی دیر کے بعد امی بھی مجھے پیار کر نے لگیں لیکن مجھے سے یہ سب برداشت نہیں ہو رہاتھا ۔اس لئیے تھوڑی دیر کے بعد میں نے امی کو بستر پر لٹا دیا اور خود ان کی ٹانگیں کھول کر ان کے درمیان بیٹھ گیا اور امی کی پھدی پر اپنا لن رگڑنے لگا ۔امی کی پھدی پانی چھوڑرہی تھی اور کافی چکنی تھی ۔پھر میں نے اپنا لن ان کی پھدی کے سوراخ پر سیٹکیا اور ایک زوردار جھٹکے سے اسے پھدی کے اندر گھسا دیا اور زورزور سے گھسے مارنے لگا ۔تھوڑی دیر کے بعد امی بھی اپنی بنڈاٹھا اٹھا کر میرے لن کا ساتھ دینے لگیں ۔ان کے اس عمل سے میرے لن میں مزے کی لہریں دوڑ نے لگیں اور میں مزید زور زور سے گھسے مارنے لگا ۔ اور کافی دیر تک ایسے ہی لگا رہا ۔اچانک امی کا جسم اکڑ گیا اور انہوں اپنی ٹانگیں میری کمر کے گرد لپیٹ لیں ۔ مجھے ایسے لگا کہ جیسے امی کی پھدی میں کسی نے پانی کا نل کھول دیا ہے اس کے ساتھ ہی امی کی پھدی نے میرے لن کو زور سے جکڑلیا ۔جس سے مجھے مزید مزا آنے لگا ۔پھر کچھ دیر کے بعد میرا لن بھی پھولنا شروع ہو گیا ۔اور پھر یکدم میرے لن نے بھی منی کا فوارا امی کی پھدی کے اندر ہی چھوڑ دیا اور مجھے یوں لگا کہ جیسے میری ٹانگوں جان ہی نہیں رہی اوت میں بے سدھ ہو کر امی کے اوپر ہی لیٹ گیا مجھے کچھ ہوش آیا تو میں امی کے سینے پر لیٹا ہوا تھا اور امی میرے بالوں میں اپنی انگلیوں سے کنگھی کر رہی تھیں ۔پھر ہم دونوں نے اپنے جسم صاف کئے ۔اور اپنے اپنے کاموں میں مشغول ہو گئے۔
End
.jpg)
.jpg)